مفکر مولانا وحید الدین خان کے مضمون "کھجور کے پتوں سے بنے جوتے" میں بیان کیا گیا ہے کہ ایک افغان حکمران نے مسلم حکمرانی کی مخالفت کی، اور اس حکمران نے ان مسلمانوں کی تعریف کی جو سادہ زندگی گزارتے تھے۔ اس حکمران نے ان لوگوں کی تعریف کی جو اس کی سلطنت پر حملہ کرنے والے سابقہ سادہ فوجیوں سے متاثر تھے۔ یہ مضمون سادگی، اندرونی طاقت، اور روحانیت کے خیالات کو بھی بیان کرتا ہے اور اس کے ساتھ ہی یہ بھی سکھاتا ہے کہ انسان کی حقیقی قدر اس کی اندرونی خصوصیات میں ہے نہ کہ اس کی ظاہری حیثیت میں۔ CPS GLOBAL کی جانب سے پیش کردہ یہ تحریر زندگی کے انتظام اور روحانی حکمت پر زور دیتی ہے۔